نئی دہلی، 22؍ستمبر(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا )قومی انسانی حقوق کمیشن(این ایچ آر سی)نے اتر پردیش میں کچھ اسپتالوں کی طرف سے مبینہ طور پر لاپرواہی برتنے کی خبروں پر ریاستی حکومت کو نوٹس جاری کیا ہے۔ایک خبر کے مطابق مرزا پور میں 70سالہ ایک شخص کو اپنی بہو اپنے کندھے پر لے جانے کے لیے مجبور ہونا پڑا تھا اور بعد میں خاتون کی موت ہو گئی تھی ۔کمیشن نے ریاست کے چیف سکریٹری کے ذریعے نوٹس بھیجا ہے اور چار ہفتوں کے اندر اس معاملے پر تفصیلی رپورٹ دینے کو کہا ہے۔کمیشن نے ایک بیان میں کہا کہ میڈیا خبروں میں ریاست کے کچھ اسپتالوں میں ضروری میڈیکل سہولیات کی کمی کا ذکر کیا گیا ہے جس سے مریضوں اور ان کے خاندانوں کومشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔خبروں کے مطابق خاتون کو 4 ؍ستمبر کو مرزاپور ضلع اسپتا ل لے جایا گیا تھا لیکن ڈاکٹروں نے تقریبا پانچ گھنٹے تک علاج شروع نہیں کیا۔بیان کے مطابق خاتون کو ایک نجی اسپتال لے جایا گیا جہاں مریض کو دوبارہ ضلع اسپتا ل بھیج دیا گیا۔وہاں کوئی اسٹریچر نہیں تھا اور خاتون کو اس کے سسر اپنے کندھے پر لے گئے۔خاتون کی طبیعت اور بگڑ گئی تھی اور 6 ؍ستمبر کو اسے وارانسی ریفر کیا گیا جہاں اس کی موت ہو گئی۔اس میں کہا گیا ہے کہ کانپور کے ایک سرکاری اسپتال میں ایک باپ کو اپنے 12سالہ بیٹے کو کندھے پر لے جانا پڑا کیونکہ وہاں کوئی اسٹریچر نہیں تھا، بعد میں اس بچے کی موت ہو گئی۔بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک اور واقعہ میں ایک ایمبولینس ڈرائیور نے لاش اس کے گاؤں تک لے جانے کے لیے 1500روپے مانگے اور لواحقین کاس گنج ضلع کے اس واقعہ میں لاش کو موٹر سائیکل سے لے جانے کے لیے مجبور ہوئے۔حالانکہ کچھ لوگوں نے ایک نجی ایمبولینس کا انتظام کیا۔